Sunday, February 19, 2023

سرلامکاں سےطلب ہوئی، سوئے منتہیٰ وہ چلے نبی

سرلامکاں سےطلب ہوئی، سوئے منتہیٰ وہ چلے نبی 
کوئی حد ہے ان کے عروج کی، بلغ العلیٰ بکمالہ 
یہی ابتدا یہی انتہا، یہ فروغ جلوۂ حق نما 
کہ جہان سارا چمک اٹھا، کشف الدجیٰ بجمالہ 
رخ مصطفیٰ کی یہ روشنی، یہ تجلیوں کی ہماہمی 
کہ ہر ایک چیز چمک اٹھی، کشف الدجیٰ بجمالہ 
وہ سراپا رحمت کبریا، کہ ہر اک پہ جن کا کرم ہوا 
یہ کلام پاک ہے برملا، حسنت جمیع خصالہ 
یہ کمال خلق محمدی، کہ ہر اک پہ چشم کرم رہی 
سرحشر نعرۂ امتی، حسنت جمیع خصالہ 
وہی حق نگر وہی حق نما، رخ مصطفیٰ ہے وہ آئینہ 
کہ خدائے پاک نے خود کہا، صلوا علیہ و آلہ 
مرا دین عنبرؔ وارثی، بخدا ہے عشق محمدی 
مرا ذکر و فکر ہے بس یہی، صلوا علیہ و آلہ 
اے مظہر نور خدا، بلغ العلیٰ بکمالہ 
مولا علی مشکل کشا، کشف الدجیٰ بجمالہ 
حسنین جان فاطمہ، حسنت جمیع خصالہ 
یعنی محمد مصطفیٰ، صلوا علیہ و آلہ
(بشکریہ: عنبر وارثی) (صححہ: #S_A_Sagar )

Friday, February 10, 2023

کیا یہ درست ہے کہ

کیا
یہ درست ہے کہ: 
ابلیس چالیس ہزار برس 
تک جنّت کا خزانچی رہا۔ اَسّی 
ہزار برس تک ملائکہ کا ساتھی رہا۔ 
بیس ہزار برس تک ملائکہ کو وعظ سُناتا 
رہا۔ تیس ہزار برس تک مقرّبین کا سردار رہا۔ ایک ہزار برس تک رُوحانین کی سرداری کے منصب پر فائز رہا۔ چودہ ہزار برس تک عرش کا طواف کرتا رہا۔ لوحِ محفوظ پر اس کا نام ابلیس لکھا ہوا تھا اور یہ اپنے انجام سے غافل اور خاتمے سے بے خبر تھا۔
الجواب و باللہ التوفیق:
جی ہاں "حاشية الصاوي" ميں اس کے بارے میں حضرت کعب احبار رضی اللہ عنہ کا قول نقل کیا کہ:
ترجمہ: حضرت کعب بیان فرماتے ہیں کہ
’’ابلیس چالیس ہزار برس تک جنّت کا خزانچی رہا۔ اَسّی ہزار برس تک ملائکہ کا ساتھی رہا۔ بیس ہزار برس تک ملائکہ کو وعظ سُناتا رہا۔ تیس ہزار برس تک مقرّبین کا سردار رہا۔ ایک ہزار برس تک رُوحانین کی سرداری کے منصب پر فائز رہا۔ چودہ ہزار برس تک عرش کا طواف کرتا رہا۔ لوحِ محفوظ پر اس کا نام ابلیس لکھا ہوا تھا اور یہ اپنے انجام سے غافل اور خاتمے سے بے خبر تھا۔‘‘ (تفسیر صاوی جلد اوّل صفحہ51)۔
واللہ اعلم بالصواب (دارالافتاء جامعہ محمود. دیوبند) (صححہ: #S_A_Sagar )
http://mastooraat.blogspot.com/2023/02/blog-post.html?m=1