کیا
یہ درست ہے کہ:
ابلیس چالیس ہزار برس
تک جنّت کا خزانچی رہا۔ اَسّی
ہزار برس تک ملائکہ کا ساتھی رہا۔
بیس ہزار برس تک ملائکہ کو وعظ سُناتا
رہا۔ تیس ہزار برس تک مقرّبین کا سردار رہا۔ ایک ہزار برس تک رُوحانین کی سرداری کے منصب پر فائز رہا۔ چودہ ہزار برس تک عرش کا طواف کرتا رہا۔ لوحِ محفوظ پر اس کا نام ابلیس لکھا ہوا تھا اور یہ اپنے انجام سے غافل اور خاتمے سے بے خبر تھا۔
الجواب و باللہ التوفیق:
جی ہاں "حاشية الصاوي" ميں اس کے بارے میں حضرت کعب احبار رضی اللہ عنہ کا قول نقل کیا کہ:
ترجمہ: حضرت کعب بیان فرماتے ہیں کہ
’’ابلیس چالیس ہزار برس تک جنّت کا خزانچی رہا۔ اَسّی ہزار برس تک ملائکہ کا ساتھی رہا۔ بیس ہزار برس تک ملائکہ کو وعظ سُناتا رہا۔ تیس ہزار برس تک مقرّبین کا سردار رہا۔ ایک ہزار برس تک رُوحانین کی سرداری کے منصب پر فائز رہا۔ چودہ ہزار برس تک عرش کا طواف کرتا رہا۔ لوحِ محفوظ پر اس کا نام ابلیس لکھا ہوا تھا اور یہ اپنے انجام سے غافل اور خاتمے سے بے خبر تھا۔‘‘ (تفسیر صاوی جلد اوّل صفحہ51)۔
واللہ اعلم بالصواب (دارالافتاء جامعہ محمود. دیوبند) (صححہ: #S_A_Sagar )
http://mastooraat.blogspot.com/2023/02/blog-post.html?m=1
No comments:
Post a Comment