Monday, May 8, 2023

اللہ سبحانہ تعالیٰلوگوں سے ملنے جلنے پر پہنچنے والی تکلیف کوبرداشت کرنے والے مومن کو کیا عطاء کرتے ہیں؟

اللہ 
سبحانہ تعالیٰ
لوگوں سے ملنے جلنے 
پر پہنچنے والی تکلیف کو
برداشت کرنے والے مومن کو کیا 
عطاء کرتے ہیں؟
حدثنا علي بن ميمون الرقي. حدثنا عبدالواحد بن صالح. حدثنا إسحاق بن يوسف, عن الاعمش. عن يحيى بن وثاب. عن ابن عمر. قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "المؤمن الذي يخالط الناس ويصبر على اذاهم. اعظم اجرا من المؤمن الذي لا يخالط الناس ولا يصبر على اذاهم."
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ مومن جو لوگوں سے مل جل کر رہتا ہے، اور ان کی ایذاء پر صبر کرتا ہے، تو اس کا ثواب اس مومن سے زیادہ ہے جو لوگوں سے الگ تھلگ رہتا ہے، اور ان کی ایذاء رسانی پر صبر نہیں کرتا ہے.“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/صفة القیامة 55 (2507)، (تحفة الأشراف: 8565)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/43) (صحیح)» ‏‏‏‏
وضاحت: ۱؎: بلکہ عزلت اور تنہائی میں بسر کرتا ہے، یہ حدیث دلیل ہے ان لوگوں کی جو میل جول کو تنہائی اور گوشہ نشینی سے بہتر جانتے ہیں، بشرطیکہ میل جول کے آداب اور تقاضے کے مطابق زندگی گزارتا ہو، یعنی جمعہ، جماعت، عیدین اور جنازے میں حاضر ہو اور بیمار کی عیادت کرے اور لوگوں کو ایذا نہ دے۔ 
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
“The believer who mixes with people and bears their annoyance with patience will have a greater reward than the believer who does not mix with people and does not put up with their annoyance.” 
Ibn e Majah Hadith No. 4032
#S_A_Sagar

No comments:

Post a Comment