Monday, January 1, 2024

اپنے وقت کو ضائع ہونے سے بچائیں: #ایس_اے_ساگر

کیا
آپ کو علم
ہے کہ لارڈچسٹر
فیلڈ Lord Chesterfield
نے اپنے بیٹے فلپ اسٹین ہوپ کے نام بہت سے خطوط لکھے تھے. ان خطوط میں زندگی کی کامیابی کا فن سکھلایا گیا تھا۔ ایک خط میں اس نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے لکھا ہے:
"میں نے تم سے کہا ہے کہ تم منٹ کی حفاظت کروگے تو گھنٹے اپنے آپ اپنی حفاظت کرلیں گے:
I recommended you to take care of minutes, for the hours will take care of themselves.
اگر آپ اپنے منٹ کو ضائع نہ کریں تو گھنٹہ اپنے آپ ضائع ہونے سے بچ جائے گا۔ کیوں کہ منٹوں کے ملنے سے ہی گھنٹہ بنتا ہے۔ جس آدمی نے جزء کا خیال رکھا اس نے گویا کُل کا بھی خیال رکھا۔ کیوں کہ جب بہت سا اجزاء اکھٹے ہوتے ہیں تو وہی کُل بن جاتا ہے۔
بیشتر لوگوں کا حال یہ ہے کہ وہ 'زیادہ' کی فکر میں 'کم' کو فراموش کردیتے ہیں. وہ اپنے ذہن کو 'زیادہ' کی طرف اتنا لگادیتے ہیں کہ 'کم' کی طرف سے ان کی نگاہیں ہٹ جاتی ہیں۔ جس کا آخری نتیجہ یہی نکتا ہے کہ انھیں 'کچھ' بھی نہیں ملتا۔ اپنے ملے ہوئے وقت کا ایک لمحہ بھی ضائع نہ کیجئے۔ لمحوں کو استعمال کرکے آپ مہینوں اور برسوں کے مالک بن سکتے ہیں۔ اگر آپ نے لمحوں کو کھودیا تو اس کے بعد آپ مہینوں اور برسوں کو بھی یقینی طور پر کھودیں گے۔ اگر آپ روزانہ اپنے ایک گھنٹے کے صرف پانچ منٹ کھودیتے ہیں تو رات دن کے درمیان آپ روزانہ 2 گھٹنے کھودیتے ہیں۔ مہینے بھر میں 60 گھنٹے شمار ہوتے ہیں جبکہ سال بھر میں آپ کے 720 گھنٹے ضائع ہوجاتے ہیں ـ اسی طرح ہر آدمی اپنے میسر وقت کا بہت سا حصہ ضائع کردیتا ہے۔ 80 سال کی عمر پانے والا آدمی اپنی عمر کے چالیس سال بھی پوری طرح استعمال نہیں کرپاتا۔ وقت آپ کا سب سے بڑا سرمایہ ہے۔ لہذا اپنے حال پر رحم کریں وقت کو ضائع ہونے سے بچائیں. #ایس_اے_ساگر


Tuesday, August 1, 2023

القاسم

القاسم 
دیوبند کے محرم الحرام 
1345 کے شمارے میں یعنی ٹھیک 
ایک سو سال قبل کابل سے مولانا منصور نامی 
کسی عالم کا ایک مکتوب شائع ہوا۔ ملاحظہ ہو، ان کی نگاہ بابصیرت نے ایک صدی بعد کے حالات کو کیسے دیکھ لیا تھا۔ 
------
قلندر ہر چہ گوید؛ دیدہ گوید! 
(آج سے ایک سو سال پہلے دارالعلوم دیوبند سے شائع ہونے والے رسالہ "القاسم" کے محرم الحرام 1345 ھ کے شمارہ میں کابل سے تعلق رکھنے والے مولانا منصور نامی عالم کا ایک مکتوب شائع ہوا۔ جس میں انھوں نے ہندوستان کے مستقبل میں پیش آنے والے حالات کی پیش گوئی کرتے ہوئے اس کے سد باب کے لئے ملت اسلامیہ کے سامنے کئی بیش قیمت تدابیر پیش کی تھیں ... انگریزی عہد کے اخیر میں اور آزادی کے بعد جو جان گسل حالات پیش آئے. فراست مومن پر مشتمل اس شاہکار تحریر سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان بزرگ کی بابصیرت نگاہوں نے ایک صدی بعد کے حالات کو بہتر انداز میں تاڑ لیا تھا؟ یہ  تحریر ہمیں شوشل میڈیا سے اسکرین شاٹ کی شکل میں موصول ہوئی،ہم نے اسے یونیکوڈ میں منتقل کیا.  صاحب تحریر سے تعارف نہیں ہے. اسی طرح پس منظر کا بھی علم نہیں ہے، البتہ باتیں دمدار ہیں... پیش خدمت ہے یہ بابصیرت تحریر... 
(بندہ: خالد نیموی قاسمی) 
"سردیوں میں گذرکرنا، پیاده سفر؛ بوجھ اٹھانے ، زمین پر سونے؛ آفتاب میں چلنے پھرنے اور کام کرنے ، دوڑنے، تیر نے، اور اس قسم کی چیزوں کی پوری مشق کی مسلمان بچوں کو از حد ضرورت ہے ۔ جوتے پہن کرسفرکرنا بھی کوئی محمود بات نہیں؛ ننگے پیر چل سکنے والوں کی پیروی مشکل کشا ہوسکتی ہے. 
مسلمانان ہند ایک ایسی قوم کے وطندار ہیں جن کا قدیم ملی فلسفہ اچھوت (امی اجنبی) ہے ، اور اب ان میں بعض جرار، فعال اور بااثر قابل ہستیاں ایسی پیدا ہوچکی ہیں جو ہندستان کو بھی" اسپین ثانی" بنانے کے جہاد کو خیراالاعمال قرار دے چکی ہیں. شیر پنجاب (لاجپت رائے)) ان کی ساتھ عملاً عہد وفا باندھ چکا ہے اور کل کی خبر نہیں. آج گاندھی جی بھی ان ہستیوں کی توہین کرنے ، ان کے خلاف میدان میں کھڑے ہونے کے لئے تیار معلوم نہیں ہوتے، کون پیشینگوئی کرسکتا ہے کہ یہ تحریک کامیاب نہ ہو گی۔ لفظ ہندوستان اس کا مؤید و مبلغ ابدی ، ہندو مت کا قدیم عملی فلسفہ ( چھوت) اس کا داعی دائمی ، ملت ہنود کے علمی رجحانات اور موجودہ رائج تواریخ مصالحہ اس کا حامی اصلی.. 
اور دوسری طرف مسلمانان ہند کی علمی فنی، مالی، روحی حالت اوران کی داخلی و خاجی ابتری اور پھپھسی تنظیم اس پر مائل کرنے والی؛ تو کیسے کوئی عقل باور کرسکتی ہے کہ استقبال قریب میں ہندو مت اپنے نعرہ کو کہ: ہندوستان خالص ہندوؤں کے لئے ہے، عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک پلیٹ فارم پر بخوشی یا بزور جمع نہ ہوجائیں گے۔ 
ایک کامل الہمت سمجھ اس پر تکیہ کرسکتی تھی کہ برطانیہ کا سایہ ہندوستان پراس خطرہ کا مدافع اور اس زہر کا تریاق ہے؛ لیکن اول برطانیہ کے قبضہ کی ابدیت ہندستان پر بالکل موہوم!
 کون نہیں جانتا کہ یوروپ ایک دوسرے مہیب باہمی تصادم کے قریب نہایت تیزی کے ساتھ آیا ہے ، اس آویزش میں برطانیہ کا شریک اول ہونا محقق معلوم ہوتا ہے، اس وقت برطانیہ کو کیا پیش آئے گا ؟ اس کی نو آبادیات کی کیا حالت ہوگی؟ ہندستان کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟ یہ ایسے سوالات میں جن کو خود برطانیہ کے مبصرین اور مدبرین بھی سالوں مشورے کرنے کے بعد طے نہیں کرسکتے ۔
دوسرے یہ کہ ایک کارواں کو اس خطرہ سے ایک لمحے کے لئے بھی (اگر وہ ناتجربہ کارانہ آرزوؤں "دلائل" کا شکار نہ ہوگیا ہو) غافل نہ ہونا چاہئے کہ اسوقت ہندوؤں کے پاس جاپان جیسی نو خیز متمول ، مالک فن و مشین بانی جدید کافی ہستی موجود ہے۔ ہندوؤں کے بعض سر گرم ، قابل اور باتجربه ہستیاں جن کا ہندستان کے ہنود پر اثر بھی کافی ہے؛ وہاں عرصہ سے سرگرم عمل بھی ہیں اور جاپان بلکہ چین میں بھی ان کو بعض جماعتیں ہم فکر مل گئی ہیں اور بعض مقتدر ذوات  بھی اُن کی فرمایشات پر کان دھرتے ہیں؛ تو سوچا جائے کہ اس کا نتیجہ کیا ہوگا؟
 علی الخصوص اُس وقت کہ برطانیہ کسی طویل اور مہیب جنگ میں گرفتار ہو؛ یعنی مسلمان دست تہی اور ہندو مسلح... پھر غور کرو! اس کے انجام پر.. آیا ہندوستان اسپین ثانی نہیں بن سکتا؟
یہ وجوہ ہیں؛ جن کی بنا پر میں آئندہ حالات کو ہنود کے موافق دیکھتا ہوں (و الغیب عنداللہ،) اور ضروری جانتا ہوں کہ موجودہ مسلمانان ہند  کے بچے کہ جن کے بڑے ہونے سے پہلے اس کیفیت اور کوہ فرسا مصائب کے وقوع کا قوی احتمال ہے؛ صبرو توکل اور قرون مشہود لھا بالخیر کی سادگی کی پوری پوری مشق کریں. تاکہ اس فتنہ کا کسی درجہ میں مقابلہ کرنے کے قابل تو ہوجائیں. اگر ہندستان میں رہ نہ سکیں تو بے دست پائی کے سبب شدھ  ہونے پر تو راضی نہ ہوجائیں. 
کم ازکم جان نکال لیجانے کے قابل تو ہوں. میرے خیال میں مسلمانان ہند جو اخباری اطلاع کی شراب پی کر یا ممالک مختلفہ کی روشن و مصفی سیر گاہوں کی ہوا کھا کر مست ہیں؛ میرے دلائل سے بہت سی ذوات انتہائی مخالفت کرسکتے ہیں؛ لیکن عجوبہ روزگار "سنگٹھن" اور ناقابل توقع " شدھی" کی عملی اور شاندار اجرا کے بعد  میری اصل تجویز کی حماقت کوئی بھی نہیں کرسکتا، اس لئے میری آرزو ہے کہ جہاں تم ابتدائی مدارس اور اسکولوں میں اس ضرورت پر توجہ نہ دیکھو؛ یا اس کی کمی محسوس کرو. وہاں اس کی تبلیغ کرو اور ہوسکے تو اس کے اجراء کے عملی وسائل کی طرف قدم اٹھاؤ! اللہ تعالے تمھارا مدگار ہو. آمین!
( #ایس_اے_ساگر )

Saturday, July 29, 2023

کیا آپ بالوں میں مہندی لگانے کے فوائد جانتے ہیں

"کیا آپ بالوں میں مہندی لگانے کے فوائد جانتے ہیں؟"
برصغیر ہندپاک میں خوبصورتی کے لئے استعمال ہونے والی جڑی بوٹیوں میں مقبول ترین مہندی ہے. عام طور پر لوگوں کو علم نہیں کہ اس میں موجود ٹھنڈی تاثیر گرمی سے بھی بچاتی ہے۔ لیکن کیا آپ بالوں میں مہندی لگانے کے دیگر فوائد بھی جانتے ہیں؟ اگر نہیں تو آئیے ہم آپکو بتاتے ہیں۔
صحت مند بال:
مہینے بھر میں صرف دو مرتبہ مہندی لگانے سے بال صحت مند، چمکدار اور گھنے ہوتے ہیں، یہ آپ کے بالوں کی ختم ہوجانے والی صحت کو بحال کرتی ہے اور نقصان کو ختم کرتی ہے۔ مہندی سر میں تیزابی اثرات کو توازن میں رکھتی ہے اور اس سے بالوں کا قدرتی تناسب متاثر نہیں ہوتا۔
بالوں کے گرنے سے بچائے:
مہندی اور مسٹرڈ آئل کو ملانے سے بالوں کے گرنے کے مسئلے میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ ڈھائی ملی لیٹر مسٹرڈ آئل کو ابالیں، اس میں مہندی کے چند پتوں کو ملائیں اور مزید ابالیں، اس تیل کی مالش ہفتے میں دو سے تین بار سر پر کریں۔
بالوں کا کنڈیشنر:
مہندی آپ کے بالوں کے لئے بہت اچھا کنڈیشنر بھی ہے۔ یہ بالوں پر ایسی حفاظتی تہہ بنادیتی ہے جو مٹی یا آلودگی کے نقصانات سے بچاتی ہے. مہندی کے استعمال کو معمول بنانے سے بال مضبوط اور گھنے ہوتے ہیں اور ان میں ضروری نمی موجود رہتی ہے۔
بالوں کی سفیدی چھپائے:
اگر آپ اپنے بالوں کو نقصان پہنچائے بغیر رنگنا چاہتے ہیں تو مہندی اس کا بہترین حل ہے، اس میں کسی قسم کے امائنو ایسڈ نہیں ہوتے اور نہ ہی کیمیکل جو بالوں کی نمی کو ختم کرکے انہیں بے جان اور روکھا بنادیتے ہیں۔ گرم پانی میں دو چمچ خشک آملہ، ایک چمچ پتی کے ساتھ مہندی کو شامل کرکے اس کا پیسٹ بناکر سر پر دو گھنٹے تک لگا رہنے دیں، آپ کے بالوں کی سفیدی سیاہ چمکدار رنگت میں تبدیل ہوجائے گی۔
خشکی سے تحفظ:
مہندی خشکی کے لئے بھی موثر ہے۔ میتھی کے بیجوں کو ایک یا دو چمچ پانی میں رات بھر بھگوکر رکھیں اور صبح انہیں پیس لیں۔
سرسوں کا تیل اور مہندی کے پتے گرم کریں اور ٹھنڈا کرنے کے بعد میتھی کا پیسٹ اس میں شامل کرلیں اور پھر بالوں میں ایک گھنٹے تک لگا رہنے دیں اور اس کے بعد نہالیں۔
بالوں کو جگمگائیں:
مہندی میں موجود اجزاء بالوں کو خشک ہونے، نقصان پہنچنے اور دیگر نقصانات سے بچاتے ہیں جبکہ اس سے بال بھی چمکدار ہوجاتے ہیں۔ ( #ایس_اے_ساگر )

Monday, May 22, 2023

حالت حیض میں عورت کا جائے نماز پر بیٹھنا

عنوان: 
حالت حیض میں 
عورت کا جائے نماز پر بیٹھنا
سوال: کیا عورت حالت حیض میں جائے نماز پر بیٹھ سکتی ہے؟ کئی لوگ اسے ناجائز سمجھتے ہیں۔
جواب: واضح رہے کہ اگر جائے نماز کے ناپاک ہونے کا اندیشہ نہ ہو تو حالت حیض میں عورت جائے نماز پر بیٹھ سکتی ہے، اسے ناجائز سمجھنا درست نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (باب ما جاء في الحائض، رقم الحديث: 134، 40/1، ط: قدیمی کتب خانه)
حدثنا قتيبة، قال: حدثنا عبيدة بن حميد، عن الأعمش، عن ثابت بن عبيد عن القاسم بن محمد، قال: قالت
عائشة: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم : ناوليني الخمرة من المسجد، قالت: قلت: إني حائض، قال: إن حيضتك ليست في يدك.

الفتاوی الھندیۃ: (38/1، ط: دارالفکر)
ويستحب للحائض إذا دخل وقت الصلاة أن تتوضأ وتجلس عند مسجد بيتها تسبح وتهلل قدر ما يمكنها أداء الصلاة لو كانت طاهرة.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی (فتویٰ نمبر: 7582) ( #ایس_اے_ساگر )

Monday, May 8, 2023

اللہ سبحانہ تعالیٰلوگوں سے ملنے جلنے پر پہنچنے والی تکلیف کوبرداشت کرنے والے مومن کو کیا عطاء کرتے ہیں؟

اللہ 
سبحانہ تعالیٰ
لوگوں سے ملنے جلنے 
پر پہنچنے والی تکلیف کو
برداشت کرنے والے مومن کو کیا 
عطاء کرتے ہیں؟
حدثنا علي بن ميمون الرقي. حدثنا عبدالواحد بن صالح. حدثنا إسحاق بن يوسف, عن الاعمش. عن يحيى بن وثاب. عن ابن عمر. قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "المؤمن الذي يخالط الناس ويصبر على اذاهم. اعظم اجرا من المؤمن الذي لا يخالط الناس ولا يصبر على اذاهم."
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ مومن جو لوگوں سے مل جل کر رہتا ہے، اور ان کی ایذاء پر صبر کرتا ہے، تو اس کا ثواب اس مومن سے زیادہ ہے جو لوگوں سے الگ تھلگ رہتا ہے، اور ان کی ایذاء رسانی پر صبر نہیں کرتا ہے.“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/صفة القیامة 55 (2507)، (تحفة الأشراف: 8565)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/43) (صحیح)» ‏‏‏‏
وضاحت: ۱؎: بلکہ عزلت اور تنہائی میں بسر کرتا ہے، یہ حدیث دلیل ہے ان لوگوں کی جو میل جول کو تنہائی اور گوشہ نشینی سے بہتر جانتے ہیں، بشرطیکہ میل جول کے آداب اور تقاضے کے مطابق زندگی گزارتا ہو، یعنی جمعہ، جماعت، عیدین اور جنازے میں حاضر ہو اور بیمار کی عیادت کرے اور لوگوں کو ایذا نہ دے۔ 
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
“The believer who mixes with people and bears their annoyance with patience will have a greater reward than the believer who does not mix with people and does not put up with their annoyance.” 
Ibn e Majah Hadith No. 4032
#S_A_Sagar

Friday, March 3, 2023

سناء اور زیرہ کو استعمال کرو


حضرت عبداللہ بن ام حرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ‘ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ بس سناء اور زیرہ کو استعمال کرو اس لئے کہ ان دونوں میں بجز سام کے ہر بیماری کے لئے شفا ء ہے. عرض کیا گیا کہ حضور سام کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا موت۔
(سنن ابن ماجہ ۔طب نبوی از حافظ ابن القیم ۔ص108)
 سنا ء کے فائدے:
سناء کو عربی اور فارسی میں سناء مکی اور انگریزی میں senna کہتے ہیں۔ یہ ہر خلط کی مسہل ہے۔ دماغ کا تنقیہ کرتی ہے. کمر درد، عرق النساء، جوڑوں کے درد اور نوبتی بخاروں میں فائدہ دیتی ہے. پیٹ کے کیڑوں کی قاتل ہے.  
(کتاب المفردات۔ ص 292)
بیماریوں کی ماں قبض:
اگر اجابت بوقت معمولہ نہ آئے. یعنی کبھی دوسرے تیسرے روز آیا کرے۔ یا اوقات میں تبدیلی نہ ہو لیکن مقدار میں کم آئے گویا اجابت با فراغت نہ ہو تو ان دونوں صورتوں کو قبض ہی کہا جائے گا۔ آج کل بے شمار لوگ اس مرض میں مبتلا ہیں مگر بے پروائی کرتے ہیں. اسی وجہ سے انہیں طرح طرح کی بیماریاں چمٹی رہتی ہیں۔ کیونکہ قبض بقول اطباء فی الواقع ام الامراض یعنی بیماریوں کی ماں ہے۔ اس کی وجہ سے درد سر، نزلہ، زکام، نظر کی کمزوری، دل کی گھبراہٹ، بے چینی، بھوک کی کمی، بواسیر وغیرہ امراض پیدا ہوتے ہیں. اس لئے ہمیں لازم ہے کہ اس مرض کو معمولی نہ خیال کرتے ہوئے اس کا علاج کریں.
چائے کا زیادہ استعمال، سگڑیٹ یا حقہ نوشی، افیون کھانا، دماغی محنت کی زیادتی ،گھی دودھ کا استعمال نہ کرنے کی وجہ سے آنتیں خشک ہوکر قبض کا باعث بنتی ہیں.
رفع حاجت کے وقت زیادہ دیر لگتی ہے اور پھر بمشکل خشک سا پاخانہ خارج ہوتا ہے اوربعض مواقع پر اجابت خون آلود ہوتی ہے. یہ سب قبض کی علامات ہیں. 
(کنزالمجربات. ج ۱۔ ص 125)
سناء کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ باوجود مسہل ہونے کے مقوی قلب ہے. وسواس سوداوی خصوصیت سے زائل کرتی ہے. عضلات کو چست بنادیتی ہے. بالوں کو گرنے سے بچاتی ہے. جوں سے حفاظت کرتی ہے ۔پرانے درد سر کو ختم کرتی ہے. خارش، دانے اور مرگی کے لئے نافع ہے. (بب نبوی ا. ص 109)
خمیرہ ملین برائے قبض کشائی:
گل سرخ ایک پاؤ، سناء مکی ایک پاؤ، ایک سیر پانی میں رات بھر بھگو رکھیں. صبح کو آگ پر یہاں تک جو ش دیں کہ ڈیڑھ پاؤ پانی رہ جائے تو اتارلیں اور چھان کر پانی میں ڈیڑھ سیر مصری شامل کرکے خمیرہ تیار کرلیں اور محفوظ رکھیں۔ ایک تولہ سے دو تولہ تک قبض کے لئے کھلائیں ۔ 
(کنزالمجربات۔ ج ۳۔ ص 657)
معجون سناء برائے دائمی قبض اور درد قولنج:
سفوف سناء مکی، مویز منقیٰ اور روغن بادام سب چھ چھ ماشہ، گل قند چھ تولہ، مغز بادام ایک تولہ سفوف سناء کو روغن بادام میں چرب کریں اور مغز بادام اور مویز منقیٰ شامل کرکے گل قند ملادیں. چھ ماشہ گرم دودھ سے رات کو کھائیں.
       

  

Sunday, February 19, 2023

سرلامکاں سےطلب ہوئی، سوئے منتہیٰ وہ چلے نبی

سرلامکاں سےطلب ہوئی، سوئے منتہیٰ وہ چلے نبی 
کوئی حد ہے ان کے عروج کی، بلغ العلیٰ بکمالہ 
یہی ابتدا یہی انتہا، یہ فروغ جلوۂ حق نما 
کہ جہان سارا چمک اٹھا، کشف الدجیٰ بجمالہ 
رخ مصطفیٰ کی یہ روشنی، یہ تجلیوں کی ہماہمی 
کہ ہر ایک چیز چمک اٹھی، کشف الدجیٰ بجمالہ 
وہ سراپا رحمت کبریا، کہ ہر اک پہ جن کا کرم ہوا 
یہ کلام پاک ہے برملا، حسنت جمیع خصالہ 
یہ کمال خلق محمدی، کہ ہر اک پہ چشم کرم رہی 
سرحشر نعرۂ امتی، حسنت جمیع خصالہ 
وہی حق نگر وہی حق نما، رخ مصطفیٰ ہے وہ آئینہ 
کہ خدائے پاک نے خود کہا، صلوا علیہ و آلہ 
مرا دین عنبرؔ وارثی، بخدا ہے عشق محمدی 
مرا ذکر و فکر ہے بس یہی، صلوا علیہ و آلہ 
اے مظہر نور خدا، بلغ العلیٰ بکمالہ 
مولا علی مشکل کشا، کشف الدجیٰ بجمالہ 
حسنین جان فاطمہ، حسنت جمیع خصالہ 
یعنی محمد مصطفیٰ، صلوا علیہ و آلہ
(بشکریہ: عنبر وارثی) (صححہ: #S_A_Sagar )