Saturday, January 22, 2022

معروف کلام 'تندرستی کے لئے مفید مشورے' کس کا ہے؟

معروف کلام 'تندرستی کے لئے مفید مشورے' کس کا ہے؟

جہاں تک کام چلتا ہو غذا سے + وہاں تک چاہئے بچنا دوا سے
اگرمعدے میں ہو تیرے گرانی + تو جھٹ پی سونف یا ادرک کا پانی
گر خوں کم بنے بلغم زیادہ + تو کھا گاجر، چنے، شلغم زیادہ
’’آسان نسخے‘‘ کے عنوان سے یہ نظم سیکڑوں بار چھپ چکی ہے، لیکن اکثر شاعر نامعلوم درج ہوتا ہے یا کوئی غلط نام ۔ بے شمار حکیموں نے اسے خوش خط لکھوا کر اپنے مطب، کلینک پرآویزاں کیا اور یہ نظم ان کی ہی مشہور ہوگئی۔۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ نظم کسی حکیم کی نہیں، ایک بیوروکریٹ کی ہے۔ لیکن وہ محض بیورو کریٹ نہیں تھے ، اردو اور فارسی کے ممتاز شاعر اورماہرِ اقبالیات تھے۔ اس نظم کی وجہ سے لوگ ان کے نام کے ساتھ حکیم بھی لکھنے لگے۔ حالانکہ یہ سب کچھہ محض مطالعے اور سیانوں کی صحبت سے اخذ کیا۔ یہ نظم پہلی بار مجید لاہوری کے رسالے ’’نمکدان‘‘ میں شائع ہوئی۔ اصل نظم کے سولہ اشعار ہیں لیکن لوگ اضافے کرتے رہے ہیں۔

یہ شاعر محمد اسد خان، اسد ملتانی 13 دسمبر 1902 کو ملتان کے ایک علمی ادبی شیرانی پٹھان خاندان کے ہاں کڑی افغاناں میں اپنے آبائی گھر طاقِ اسحاق میں پیدا ہوئے ۔آپ کے والد غلام قادر خان ضلع ملتان کے دفتر میں کلرک تھے علمِ نجوم میں ملکہ حاصل تھا ۔ اسد ملتانی نے ابتدائی تعلیم چرچ مشن ہائی اسکول سے حاصل کی ۔جو بعد ازاں ایمرسن کالج کے نام سے مشہور ہوا۔1921 میں گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لیا۔ اُن دنوں علامہ اقبال وہاں فلسفے کے پروفیسر تھے۔ اسی دور سے جناب ِ اسد کا علامہ اقبال سے فکری اور روحانی تعلق پیدا ہوا ۔ کہتے تھے
شعر میں حضرتِ اقبال کا پیرو ہونا
ہے اگر جُرم تو بیشک اسد اقبالی ہے
علامہ اقبال نے انہیں "افسر الشعراء" کا خطاب بھی دیا۔
1922 میں اپنے بھائی محمد اکرم خان کے ساتھ مل کر ملتان سے روزنامہ ’’شمس ‘‘ کا اجراء کیا اور مطبع الشمس قائم کیا (یہ دونوں بھائی شیرانی برادران کے نام سے مشہور تھے) بعد میں انہوں نے"ندائے افغان" بھی جاری کیا۔محمد اسد خان نے 1924 میں پنجاب یونیورسٹی سے بی اے کیا اور ملتان میں اسلامیہ ہائی اسکول میں بطور انگلش ٹیچر مامور ہوئے۔
1926 میں انڈین پبلک سروس کمیشن سے منتخب ہوکر وائسرائے ہند کے پولیٹیکل آفس میں سپرنٹنڈنٹ مقرر ہوئے۔قیام دہلی اور شملہ میں رہا۔ قیامِ پاکستان کے بعد دارالحکومت کراچی ممیں اسسٹنٹ سیکرٹری بنے اور ڈپٹی سیکرٹری خارجہ کے عہدے تک پہنچے.
1955 میں انہوں نے ریٹائرمنٹ لے کر اپنے وطن ملتان واپس آکر علمی ادبی کام کرنے کا ارادہ کرلیا تھا۔ اسی دوران دارالحکومت کراچی سے اسلام آباد منتقل ہونے کا فیصلہ ہوا ۔عبوری دارالحکومت راولپنڈی تھا۔ راولپنڈی پہنچے لیکن صرف سترہ دن بعد 17 نومبر 1959 کو حرکت ِ قلب بند ہونےسے انتقال کرگئے ۔انہیں ملتان میں ان کے آبائی قبرستان حسن پروانہ میں سپردِ خاک کیا گیا. انکے قریبی دوست مولانا احتشام الحق تھانوی کراچی سے خصوصی طور پر نمازِجنازہ پڑھانے ملتان تشریف لائے۔
جناب ِاسد ملتانی کی وفات کے وقت تین بیٹیاں اور دو بیٹے حیات تھے. اب سب کی وفات ہوچکی ہے. انکی منجھلی بیٹی محترمہ فرزانہ شیرانی اردو اور سرایئکی شاعرہ اور افسانہ نگار تھیں. محض اڑتالیس برس کی عمر میں وفات پاگیئں۔ بہاولپور میں مدفن ہے. انکی بڑی بیٹی محترمہ شائستہ خانم شیرانی معروف ناول نگار مظہر کلیم کی شریک حیات تھیں۔
جنابِ اسد ملتانی کا کلام انکی حیات میں یکجا نہیں ہو پایا البتہ دو کتابچے شائع ہوئے ۔ایک مرثیہ اقبال جو علامہ اقبال کی وفات پر شائع ہوا دوسرا تحفۂ حرم جو 1954 میں سفرِ حج پر لکھی جانے والی اردو اور سرایئکی نعتوں اور حمدیہ کلام پر مشتمل ہے. ان کا کلام روزنامہ زمیندار، معارف اعظم گڑھ، طلوعِ اسلام، فاران ، ماہِ نو اور نمکدان میں شائع ہوتا رہا.
شعری مجموعے مشارق اور تحفہ حرم ان کی وفات کے بعد مرتب کئے گئے۔کلیات ِ اسد ملتانی شوکت حسین بخاری اور اقبالیاتِ اسد ملتانی پروفیسر جعفر بلوچ نے مرتب کی۔ اسد ملتانی کے بارے میں اسد ملتانی۔۔ فکرو فن (پروفیسرعبدالباقی) اورمحمد اسد خان ملتانی ۔۔فکرِ اقبال کا نمایندہ شاعر (پروفیسر مختار ظفر) اہم کتابیں ہیں۔
اسد ملتانی کے کچھہ شعر:
رہیں نہ رند یہ زاہد کے بس کی بات نہیں
تمام شہر ہے دو چار دس کی بات نہیں
تو دیکھہ ترے دل میں ہے سوز طلب کتنا
مت پوچھہ دعاؤں میں یہ بے اثری کیوں ہے
اے گل جو بہار آئی ہے وقت خود آرائی
یہ رنگ جنوں کیسا یہ جامہ دری کیوں ہے
واعظ کو جو عادت ہے پیچیدہ بیانی کی
حیراں ہے کہ رندوں کی ہر بات کھری کیوں ہے
اسدؔ ساقی کی ہے دوہری عنایت
شراب کہنہ ڈالی جام نو میں
بہت تھے ہم زباں لیکن جو دیکھا
نہ نکلا ایک بھی ہمدرد سو میں
اسرار اگر سمجھے دنیا کی ہر اک شے کے
خود اپنی حقیقت سے یہ بے خبری کیوں ہے
الفت کو اسدؔ کتنا آسان سمجھتا تھا
اب نالۂ شب کیوں ہے آہ سحری کیوں ہے

اب وہ مشہور نظم
آسان نسخے

جہاں تک کام چلتا ہو غذا سے
وہاں تک چاہیے بچنا دوا سے
۔۔۔۔۔
اگر تجھہ کو لگے جاڑے میں سردی
تو استعمال کر انڈے کی زردی
۔۔۔۔۔
اگرمعدے میں ہو تیرے گرانی
تو جھٹ پی سونف یا ادرک کا پانی
۔۔۔۔۔
اگر خوں کم بنے بلغم زیادہ
تو کھا گاجر، چنے ،شلغم زیادہ
۔۔۔۔۔
جو بد ہضمی میں تو چاہے افاقہ
تو دو اِک وقت کا کر لے تو فاقہ
۔۔۔۔۔
جو ہو پیچش تو پیچ اس طرح کس لے
ملا کر دودھ میں لیموں کا رس لے
۔۔۔۔۔
جگرکے بل پہ ہے انسان جیتا
اگر ضعفِ جگر ہو کھا پپیتا
۔۔۔۔۔
جگر میں ہو اگر گرمی، دہی کھا
اگر آنتو ں میں خشکی ہے تو گھی کھا
۔۔۔۔۔
تھکن سے ہوں اگرعضلات ڈھیلے
تو فورا دودھ گرما گرم پی لے
۔۔۔۔۔
جو طاقت میں کمی ہوتی ہو محسوس
تومصری کی ڈلی ملتان کی چوس
۔۔۔۔۔
زیادہ گر دماغی ہے تیرا کام
تو کھا تو شہد کے ہمراہ بادام
۔۔۔۔۔
اگر ہو دل کی کمزوری کا احساس
تومربہ آملہ کھا اور انناس
۔۔۔۔۔
جو دکھتا ہو گلا نزلے کے مارے
تو کر نمکین پانی کے غرارے
۔۔۔۔۔
اگر ہے درد سے دانتوں کے بےکل
تو انگلی سے مسوڑوں پر نمک مل
۔۔۔۔۔
اگر گرمی کی شدت ہو زیادہ
تو شربت ہی بجائے آبِ سادہ
۔۔۔۔۔
جو ہے افکارِ دنیا سے پریشاں
نمکدان پڑھہ نمکداں پڑھہ نمکداں

[ماہنامہ ’’نمکدان‘‘ کراچی، فروری مارچ 1955]

نیچے درج اشعار ، اسد ملتانی کے نہیں۔ دوسرے لوگوں نے اضافہ کئے ہیں ۔۔۔ مزید بھی ہوسکتے ہیں۔۔۔
ذیابیطس اگر تجھہ کو ہے مارے
تو جامن تازہ کھا اور لے نظارے
شفا گر چاہئے کھانسی سے جلدی
تو پی لے دودھ میں تھوڑی سی ہلدی
اگر کانوں میں کبھی تکلیف ہووے
تو سرسوں تیل پھائے سے نچوڑے
اگر آنکھوں میں پڑ جاتے ہوں جالے
تو دکھنی مرچ گھی کے ساتھہ کھا لے
تپ دق سے اگر چاہئے رہائی
بدل پانی کے گّنا چوس بھائی
دمہ میں یہ غذا بے شک ہے اچھی
کھٹائی چھوڑ کھا دریا کی مچھی
گر ہندی تو ہے دنیا سے پریشاں
خدا کی یاد سے کر دل کو شاداں (صححہ: #ایس_اے_ساگر)
https://mastooraat.blogspot.com/2022/01/blog-post_41.html



اسلام میں کثرت سے سوال کرنا کیسا ہے؟

اسلام 
میں کثرت 
سے سوال کرنا کیسا ہے؟
----------------------
علم ایک خزانہ ہے اور سوال اس کی کنجی۔ تو سوال کیا کرو، اللہ تم پر رحم کرے کہ چار لوگوں کو اس کا اجر ملتا ہے: 
1. سوال کرنے والا
2. معلم
3. سننے والا اور 
4. ان کو جواب دینے والا
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُوسَى السَّهْمِيُّ الْجُرْجَانِيُّ، ثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَزْوِينِيُّ، ثَنَا دَاوُدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْقَزَّازُ، ثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُوسَى الرِّضَا، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ أَبِيهِ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِيهِ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ أَبِيهِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللهُ تَعَالَى عَنْهُمْ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْعِلْمُ خَزَائِنُ وَمِفْتَاحُهَا السُّؤَالُ، فَاسْأَلُوا يَرْحَمْكُمُ اللهُ، فَإِنَّهُ يُؤْجَرُ فِيهِ أَرْبَعَةٌ: السَّائِلُ وَالْمُعَلِّمُ وَالْمُسْتَمِعُ وَالْمُجِيبُ لَهُمْ ". هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ لَمْ نَكْتُبْهُ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ الشَّيْخُ أَبُو نُعَيْمٍ رَحِمَهُ اللهُ: يُتْبَعُ جَعْفَرٌ بِأَبِيهِ وَإِنْ تَأَخَّرَتْ طَبَقَتُهُ عَنِ الْمَذُكُورِينَ إِلْحَاقًا لِلْفَرْعِ بِالْأَصْلِ، وَإِشْفَاقًا مِنَ الْقَطْعِ وَالْوَصْلِ
راوی داؤد بن سلیمان کے متعلق:
---------------------------------
یحیی بن معین نے جھوٹا کہا۔
ابوحاتم اس سے واقف نہیں۔
یہ کذاب ہے اس سے ایک نسخہ منقول ہے جسکی نسبت علی بن موسی رضا کی طرف کی گئی ہے۔
(میزان الاعتدال)
----------------
صحیح حدیث
----------------
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے تمہاری تین باتوں سے اور ناخوش ہوتا ہے تین باتوں سے۔ خوش ہوتا ہے اس سے کہ تم عبادت کرو اس کی اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو۔ اس کی رسی سب مل کر پکڑے رہو۔ (یعنی قرآن پر عمل کرتے رہو) اور پھوٹ مت ڈالو۔ اور ناخوش ہوتا ہے بے فائدہ گفتگو سے اور بہت پوچھنے سے (یعنی ان مسائل کا پوچھنا جن کی ضرورت نہ ہو یا ان باتوں کا جن کی حاجت نہ ہو۔ اور جن کا پوچھنا دوسرے کو ناگوار گزرے) اور مال کے تباہ کرنے سے۔“ (یعنی بے فائدہ اٹھانے سے جو نہ دنیا میں کام آئے نہ عقبیٰ میں جیسے پتنگ بازی، آتش بازی میں)۔
صحیح مسلم: 4481
پوسٹ شیئر کرکے صحیح اور ضعیف/ گھڑت روایات کے فرق کی آگاہی پھیلانے میں تعاون کیجئے۔ جزاکم اللہ خیرا  (صححہ: #S_A_Sagar) https://mastooraat.blogspot.com/2022/01/blog-post_94.html

کیا آپ انار کے چھلکوں کے حیران کن فوائد جانتے ہیں؟

کیا
آپ انار کے چھلکوں
کے حیران کن فوائد جانتے ہیں؟

Do you know amazing Benefits Of Pomegranate Peel?

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
چونکہ انار کا موسم بھی ہے، اور انار کے بہت زیادہ فوائد ہیں، لیکن افسوس کہ لوگ انار کھاکر اسکے چھلکے پھینک دیتے ہیں، جبکہ کچھ پھل سبزیاں ایسے ہوتے ہیں جو اپنے گودے کے علاوہ چھلکوں میں بھی فوائد کا ذخیرہ رکھتے ہیں اور ان چھلکوں کی افادیت سے انکار ممکن نہیں۔ شفا ایک ایسی غرض ہے جو گودے سے ہو یا چھلکو ں سے ہمیں صحت سے تعلق ہوتا ہے۔ بعض پھلوں کے چھلکوں کی طرح انار کے چھلکے بھی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔
ویب سائٹ ’ہیلدی بلڈرز‘ کے مطابق ماہرین غذائیات کا کہنا ہے کہ انار کے چھلکے میں متعدد اقسام کے غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں، جن کے حصول کا بہترین طریقہ انار کی چائے ہے۔ یہ چائے انار کے خشک چھلکے کے سفوف سے بنتی ہے۔ یہ سفوف تیار کرنے کے لئے آپ انار کے چھلکے صاف پانی سے اچھی طرح دھونے کے بعد دھوپ میں رکھ کر خشک کرلیں۔ خشک ہونے کے بعد ان چھلکوں کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں توڑلیں۔ آپ انہیں پیس سکتے ہیں، یا بلینڈر یا کافی گرائینڈر میں ڈال کر بھی ان کا سفوف بناسکتے ہیں۔ اس سفوف کو آپ عام کافی پاؤڈر کی طرح کسی مناسب ڈبے میں بھرکر فریج میں محفوظ کرسکتے ہیں. چائے بنانے کے لئے ایک کپ پانی میں ایک چمچ انار کے چھلکے کا پاؤڈر ڈالیں۔ اسے چنٹ منٹ تک ابالیں اور پھر چھان لیں۔ آپ اس چائے میں لیموں کا رس اور شہد بھی شامل کرسکتے ہیں۔ اس قدرتی چائے کا ذائقہ بہت ہی لاجواب ہوتا ہے اور صحت کے فوائد الگ ہیں۔ یہ چائے آپ کے نظام انہضام کو درست کردیتی ہے. لہٰذا قبض اور بدہضمی سے پریشان لوگوں کو اس کا استعمال ضرور کرنا چاہئے۔ یہ دل کی بیماری کے خدشے کو کم کرتی ہے، جلد کو ترو تازہ کرتی ہے، دوران خون کو بہتر کرتی ہے اور حتیٰ کہ کینسر جیسی موذی بیماری سے تحفظ میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہے۔

انار کے چھلکوں کے دیگر فوائد کیا ہیں؟

کثرت پیشاب کے لئے:
کثرت پیشا ب کے لئے ایک انار کا چھلکا دھوپ میں رکھ کر سکھالیں۔ اب اس کو باریک پیس لیں اور چھ ماشہ پانی کے ساتھ روزانہ استعمال کریں۔ مثانے کی گرمی اور پیشاب کا بار بار آنے کا شافی علاج ہے۔
پیٹ کے درد کے لئے:
انار کا چھلکا پیٹ کے درد اور پیٹ کے امراض کے لئے بہترین ہے۔ اس کے چھلکوں، پتوں اور چھال کو پیٹ کی متعدد بیماریوں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
آئر ن کی کمی:
انار کے دانو ں میں آئرن کی بھرپور مقدار موجود تو ہوتی ہے لیکن اس کے چھلکے بھی کسی سے کم نہیں۔ اس کے چھلکوں کا استعمال آئرن کی کمی کو پورا کرتا ہے۔
خشک انار کے چھلکوں کا سفوف بناکر دن میں ایک بار تازہ پانی سے استعمال کرنے سے آئرن کی کمی دور ہوجاتی ہے۔
سانس کی بدبو کے لئے:
سانس کی بدبو کے لئے انار کے چھلکو ں کو پانی میں ابال کر اس پانی سے کلی کرنے سے سانس کی بدبو دور ہوجاتی ہے۔
بواسیر کے لئے:
بواسیر میں انار کے چھلکو ں کا پاؤڈر بے حد اکسیر ہے۔ بادی اور خونی دونوں قسم کی بو اسیر کے لئے اس کے چھلکو ں کا سفو ف صبح شام پانی کے ساتھ ایک چمچ کھانے سے بواسیر میں افاقہ ہوتا ہے۔
کھانسی کے لئے:
کھانسی کے لئے انار کے چھلکوں کو منہ میں رکھ کر چوسنے سے کھانسی رک جاتی ہے۔
چہر ے کے داغ دھبو ں کے لئے:
دو چمچ انار کے چھلکو ں کا پاؤڈر لے کر اس میں ایک چمچ لیموں کا رس اور شہد ملا کر پیسٹ بنالیں۔ اس کو چہر ے پر پندرہ منٹ تک لگا رہنے دیں۔ اس کے بعد نیم گرم پانی سے دھولیں۔ اس سے چہرے اور گردن کے داغ دھبے ختم ہونے کے ساتھ رنگت کے نکھار میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
گرتے بالوں کے لئے:
کسی بھی تیل میں انار کے چھلکوں کا پاؤڈر ملالیں۔ اب اس تیل کو بالوں اور جڑوں پر لگاکر اچھی طر ح مساج کریں۔ صبح اٹھ کر بالوں کو شیمپو کرلیں۔ اس سے نہ صر ف بال گرنا بند ہوجائیں گے بلکہ بالوں کی خشکی بھی ختم ہوجائے گی۔ٹانسلز اور گلے کی خراش:
تین چائے کے چمچ انار کا چھلکا پانی میں ابال لیں۔ اب اس کو چھان کر نیم گرم ہونے پر غرارے کریں۔ اس سے گلے کی خراش اور ٹانسلز میں افاقہ ہوگا۔
دانتو ں اور مسوڑھو ں کے لئے:
انار کے چھلکے کے پاؤڈر میں ایک چٹکی پسی ہوئی کالی مرچ ملاکر دانتو ں پر منجن کرنے سے دانت سفید ہوجاتے ہیں۔
اس کا منجن مسوڑھوں کو مضبوط کرتا ہے اور خون آنے سے روکتا ہے۔
وزن کم کرنے کے لئے:
ایک انار کے چھلکے کا پاؤڈر لے کر اس میں ایک چمچ پسی ہوئی ادرک کا ملاکر ایک کپ پانی میں ابالیں۔ اس ڈرنک کو نہار منہ پینے سے وزن میں کمی ہوگی اور کو لیسٹرول بھی کم ہوگا۔
انار کے چھلکو ں کی چائے:
انار کے چھلکو ں کی چائے بے حد فوائد رکھتی ہے۔ انار کے چھلکو ں میں متعدد غذائی اجزاء وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ انار کے چھلکوں کو سکھاکر بھی ان سے فا ئدہ لیا جاسکتا ہے اور ان کی چائے بناکر بھی فائدے حاصل کئے جاتے ہیں۔
انا ر کے چھلکو ں کو پیس کر باریک سفوف بنالیں اور اسے محفو ظ کرلیں۔ اب چائے بنانے کے لئے ایک کپ پانی میں ایک چائے کا چمچ اس پاؤڈر کا ملالیں۔ اسے چند منٹ جوش دیں اور پھر چھان لیں۔ اس میں لیموں کا رس اور شہد شامل کرکے پئیں۔
یہ چائے نظام انہضام کو درست کرتی ہے۔
قبض اور بدہضمی میں مفید ہے۔
دل کے دورے کے خدشے کو کم کرتی ہے۔
دوران خو ن کو بہتر کرتی ہے اور جلد کو ترو تازہ بناتی ہے۔
کینسر جیسے مو ذی مرض میں اس کا استعمال نعمت ہے۔ (صححہ: #ایس_اے_ساگر)

https://mastooraat.blogspot.com/2022/01/blog-post_53.html

Do you know the smazing Benefits Of Pomegranate Peel Tea?

In The Name of Allah, The Most Beneficent, The Most Merciful

Since pomegranate has season, and pomegranate has many benefits, but it hurts when people eat pomegranate, throw away its peel and throw it in the trash, I hope this article After reading, you will fall in love with pomegranate peels. There are some fruits and vegetables which have beneficial properties in their skins as well as in their pulp and there is no denying the benefits of these skins. Healing is a condition that can be cured by the skin or the skinIt has to do with health. Pomegranate peels are just as important as many fruit peels. According to the Healthy Builders website, nutritionists say that pomegranate peels are rich in a variety of nutrients, the best way to get them is pomegranate tea. This tea is made from the powder of dried pomegranate peel. To make this powder, you should wash the pomegranate peels thoroughly with clean water, then put them in the sun and dry them. Once dry, break the shells into small pieces. You are the oneYou can grind them, or put them in a blender or coffee grinder to make a paste. You can put this powder in a bottle like ordinary coffee powder and store it in the fridge. Add a tablespoon of pomegranate peel powder to a cup of water to make tea. Boil it for a few minutes and then strain it. You can also add lemon juice and honey to this tea. This natural tea tastes great and has many health benefits. This tea improves your digestive system so people suffering from constipation and indigestion should take it.Must use It reduces the risk of heart disease, refreshes the skin, improves blood circulation, and even helps protect against incurable diseases such as cancer. Other benefits of pomegranate peels:

For frequent urination:

Teach by peeling a pomegranate peel in the sun for frequent urination. Now grind it finely and use it daily with six months water. Healing of bladder heat and frequent urination. * For abdominal pain * Anorexia nervosa Abdominal pain and abdominal painIts bark, leaves and bark are used for various stomach ailments.

Iron deficiency:

Pomegranate seeds are rich in iron but their peels are no less. The use of its peels makes up for the lack of iron. Peel a squash, grate it and squeeze the juice. Use it once a day with fresh water.

For bad breath:

For bad breath, boil pomegranate peels in water and rinse with this water to get rid of bad breath.There is.

For Bowasir:

Pomegranate peel powder is very effective in booze. For both asthma and bad breath, a spoonful of its peel with water in the morning and in the evening gives relief to the asthma.

For cough:

For cough, put pomegranate peels in the mouth and suck it to stop the cough.

For facial scars:

Take two tablespoons of pomegranate peel powder and mix one tablespoon of lemon juice and honey in it to make a paste. Leave it on the face for 15 minutes. Then add half a teaspoon of waterS wash It also removes blemishes on the face and face and enhances the complexion. .

For Falling Hair:

Mix pomegranate peel powder in any oil. Now apply this oil on the hair and roots and massage well. Get up in the morning and shampoo your hair. This will not only stop the hair from falling out but will also eliminate the dryness of the hair.

Tonsils and sore throat:

Boil three teaspoons of pomegranate peel in water. Now sift it and grind it when it is half warm. It causes sore throat and tonsilsI'll be fine.

For teeth and gums:

Mixing a pinch of crushed black pepper in pomegranate peel powder and rubbing it on the teeth makes the teeth white. Its ointment strengthens the gums and prevents bleeding. To lose weight Take a pomegranate peel powder, mix a tablespoon of crushed ginger in it and boil it in a cup of water. Drinking this drink orally will reduce weight and also lower cholesterol.

Pomegranate peel tea:

Pomegranate peel tea is extremely beneficial. PomegranateThese shells are rich in a variety of nutrients. They can also be benefited by teaching pomegranate peels and also by making tea. Peel a squash, grate it and squeeze the juice. Now mix one teaspoon of this powder in a cup of water to make tea. Let it soak for a few minutes and then strain it. Drink it with lemon juice and honey. This tea corrects the system. Useful in constipation and indigestion. Reduce the risk of heart attackThere is. Improves blood circulation and refreshes the skin. Its use in diseases like cancer is a blessing. (صححہ: #S_A_Sagar)

https://mastooraat.blogspot.com/2022/01/blog-post_53.html


بدگمانی سے کیسے بچا جائے؟

عنوان: 
بدگمانی سے 
کیسے بچا جائے؟

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! ایک شخص نہایت دیندار اور صوم و صلوة کا پابند ہے، لیکن بدگمانی جیسی بری عادت میں مبتلا ہے۔ براہ کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں کوئی علاج تجویز فرمائیں؟
جواب: واضح رہے کہ جب بھی کسی کی بدگمانی کا خیال دل میں آئے، تو درج ذیل تین کاموں پر عمل کریں، اس سے بدگمانی کی عادت ان شآءاللہ خودبخود ختم ہوجائے گی۔
1) اس آیت {یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اجْتَنِبُوْا کَثِیْرًا مِنَ الظَّنِّ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ} [الحجرات: ۱۲] کو ذہن میں رکھیں کہ بدگمانی کرنا گناہ ہے، اور بار بار سوچیں کہ بدگمانی کرنے سے اللہ نے منع فرمایا ہے۔
2) جس طرح ہم لوگوں سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ ہماری بات کو اچھے پہلو سے دیکھیں، تو ہم بھی دوسرے شخص کی بات کو اچھے پہلو سے دیکھنے کی کوشش کریں۔
3) جس شخص کے بارے میں ہمارے دل میں بدگمانی آئے، فورا اس شخص سے جاکر معافی مانگیں کہ میرے دل میں آپ کے متعلق بدگمانی آگئی تھی، مجھے معاف فرمادیں، بار بار معافی مانگنا نفس پر شاق گزرے گا، اور بدگمانی کی عادت ان شآءاللہ چھوٹ جائے گی۔
دلائل:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کما فی القران:
يَا اَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِيْرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَّلَا تَجَسَّسُوْا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُمْ بَعْضًا اَيُحِبُّ اَحَدُكُمْ اَن يَّأْكُلَ لَحْمَ اَخِيْهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوْهُ وَاتَّقُوا اللهَ إِنَّ اللهَ تَوَّابٌ رَّحِيْم۔
(سورۃ الحجرات، آیت: 12)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی (نمبر 103434) (صححہ: #S_A_Sagar)
https://mastooraat.blogspot.com/2022/01/blog-post_13.html

مسکرانا: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت

مسکرانا:
حضور اکرم صلی اللہ 
علیہ وسلم کی سنت ہے تو 
ہے ہی. ٹینشن سے نجات اور 
قوت مدافعت میں اضافہ کا ذریعہ بھی ہے

Smile to get rid of Tension and boost immune system

ہیلو میں ڈاکٹر ایمان ہوں۔ میں ایک سرجن ہوں، اور میں آپ کو ایک لائف ہیک سکھانا چاہتا ہوں، جو مجھے یقین ہے کہ بہت کم ڈاکٹر آپ کو نہیں بتائیں گے۔
جب کوئی شخص مسکراتا ہے تو بھلے ہی مسکراہٹ مصنوعی ہو لیکن اسے فائدہ پہنچے گا. اس لئے کہ مسکرانے والے شخص کا دماغ مصنوعی اور  حقیقی مسکراہٹ میں فرق نہیں کرسکتا۔ جیسے ہی دماغ میں نیروپیپٹایڈ کا Neoropeptides ایک جھرنا  شروع ہوا، اور یہ اینڈورفائینEndorphins ڈوپامائین، Dopamine اور سیروٹونیم Serotonim جاری کرے گا، نتیجہ درد اور تناؤ میں کمی، اور ساتھ ہی ساتھ ہمارے جسمانی مدافعتی نظام کو تقوئیت دینے اور صرف خوشی محسوس کرنے میں ممد ہوتا ہے، تو آئیے ہم سب  مل کر مسکرانے کو اپنا معمول بنائیں۔ آئیے 3 تک گنتے ہیں اور ہم ایک ساتھ مسکرائیں گے، بالکل تیار، 3.... کیا آپ مسکراچکے ہیں؟  دنیا پر احسان کرتے ہیں، مزید مسکراتے ہیں، اور آپ کی مسکراہٹ بہت دلنشین ہے۔
اپنا غم کسی سے شیئر کرنے سے وقتی سکون ملتا تو نظر آتا ہے لیکن حقیقتا دوسرے اپنوں کو بھی رنجیدہ کرنے کے باوجود، تکلیف کم ہونے کی بجائے زیادہ ہوتی لگتی ہے۔ جبکہ  خوشیاں اور مسکراہٹیں شیئر کرنے سے اپنے دوسرے بھی خوش ہوتے ہیں اور خود کو بھی سکون ملتا ہے. اور کیوں نہ ملے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر سنت میں بے شمار حکمتیں ہیں! #ایس_اے_ساگر

Smile to get rid of Tension and boost immune system

Hallo I am Dr Imaan. I am a Surgen, and I want to teach you,a life Hack,that I belive not many doctors will tell you.

When some one smile,even a falls smile, because the brain can't distinguish between the fake and real smile. A cascade of Neoropeptides happened in our brain, and it will release, Endorphins, Dopamine, and Serotonim, the result is decreasing pain and stress, boost our immune system and simply feeling happier, so let's do that together. Let's count 3 and we will smile together, Right ready, 3....do you smile,do the world  a favor, smile more, your smile is Geiorgiouse.

Sharing your grief with some one gives  us temporary relief, but in reality, despite hurting others, the pain doesn't seem to go away. While sharing happiness makes others happy and get piece of mind to ourself, so one should keep always  smiling. S_A_Sagar#
https://mastooraat.blogspot.com/2022/01/blog-post.html

اللہ پاک کے لیے سردی میں نرم گرم بستر چھوڑنا

اللہ پاک کے لئے سردی میں نرم گرم بستر چھوڑنا

محبِّ صادق کی ایک علامت یہ ہے کہ رات کو اسے نیند نہیں آتی، وہ رات میں اٹھ اٹھ کر اپنے محبوب کو یاد کرکے روتا ہے ۔ یہ عشقِ مجازی کے متوالوں کا حال ہے جو محبت حقیقی میں مبتلا ہو، وہ کس طرح سے رات بھر مزے سے اپنے نرم وگرم بستر پر مزے پر سوسکتا ہے؟ اگر ہم اہل اللہ کی حالاتِ زندگی کا مطالعہ کریں تو دیگر متعدد اوصاف کے ساتھ ساتھ اس وصف میں بھی وہ سب شریک نظر آتے ہیں جسے قرآن نے بیان کیا: 

وَالَّذِیۡنَ یَبِیۡتُوۡنَ لِرَبِّہِمْ سُجَّدًا وَّ قِیٰمًا (الفرقان: ۶۶)

اور وہ جو رات کاٹتے ہیں اپنے رب کے لئے سجدے اور قیام میں۔ ہم یہاں بالخصوص سردی میں عبادت الہی کی فضیلت کے تحت کچھ کلام کریں گے فنقول وباللہ التوفیق 

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگاہ ہوجاؤ! بلاشبہ دو شخصوں کو دیکھ کر اللہ تعالی خوش ہوتا ہے، ایک وہ شخص جو سرد رات میں اپنے بستر اپنی چادر اور اپنے لحاف کو چھوڑکر اپنے گھروالوں کے درمیان سے نکل کر اٹھتا ہے، وضو کرتا ہے پھر نماز کے لئے کھڑا ہوجاتا ہے تو اللہ تعالی فرشتوں سے فرماتا ہے: میرے بندے کو اس عمل پر کس چیز نے ابھارا ہے؟ فرشتے عرض کرتے ہیں: اے ہمارے ربّ! تیری بارگاہ سے ثواب حاصل کرنے کی امید اور تیرے عذاب کےخوف نے۔ اللہ تعالی فرماتا ہے: میں تم کو گواہ بناتا ہوں کہ جس چیز کی اس نے امید کی ہے میں نے وہ چیز اس کو عطا کردی اور جس چیز سے یہ ڈر رہا ہے میں نے اسے اس (عذاب) سے امن دےدیا ہے۔ دوسرا وہ شخص جو مجاہدین کی جماعت میں ہو پس وہ جانتا ہوکہ میدان جنگ سے بھاگنے میں اس پر کیا گناہ ہے اور وہ اس ثواب کا بھی علم رکھتا ہو جو اللہ کے پاس ہے پس وہ قتال کرتا ہے یہاں تک کہ شہید ہوجاتا ہے تو اللہ تعالی فرشتوں سے فرماتا ہے: میرے بندے کو اس عمل پر کس چیز نے ابھارا ہے؟ فرشتے عرض کرتے ہیں: اے ہمارے ربّ! تیری بارگاہ سے ثواب حاصل کرنے کی امید اور تیرے عذاب کےخوف نے۔ اللہ تعالی فرماتا ہے: میں تم کو گواہ بناتا ہوں کہ جس چیز کی اس نے امید کی ہے میں نے وہ چیز اس کو عطا کردی اور جس چیز سے یہ ڈر رہا ہے میں نے اسے اس (عذاب) سے امن دے دیا ہے۔ (المعجم الکبیر: باب العین، من اسمہ مسعود، رقم: ۸۵۳۲، ج: ۹، ص: ۹۶)

سردی میں غسلِ جنابت کی فضیلت:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں: تین چیزیں ایمان میں سے ہیں:

(۱) کسی شخص کو ٹھنڈی رات میں احتلام ہوجائے پس وہ کھڑا ہو اور غسل کرلے،

اُس کے اس عمل کو اللہ کے علاوہ کوئی دیکھنے والا نہ ہو۔

(۲) گرم دن میں روزہ رکھنا۔

(۳) کسی شخص کا بیابان میں نماز پڑھنا کہ اللہ کے علاوہ اسے دیکھنے والا کوئی نہ ہو۔

(شعب الایمان: باب القول في زيادة الإيمان ونقصانه، رقم: ۵۱، ج: ۱، ص: ۱۵۲)

حضرت ابوطالب محمد بن علی بن عطیہ حارثی متوفی ۳۸۶ھ۔ فرماتے ہیں:

سردی کے موسم میں کامل وضو کرنا یہ دین کے ہمت والے کاموں میں سے ہے۔ بعض اسلاف نے فرمایا: مسلمان کا سردی میں ٹھنڈے پانی سے وضو کرنا راہبوں کی تمام عبادت کے برابر ہے۔ لیکن وضو میں حد سے تجاوز نہیں کرنا چاہئے اور وہ یوں کہ اعضا کو تین سے زیادہ بار دھوئے کہ اس کی ممانعت ہے۔ (قوت القلوب: ج: ۲، ص: ۱۵۱)

موسم سرما کی راتوں میں قیام کی فضیلت کی وجہ:

علامہ ابن رجب حنبلی متوفی ۷۹۵ھ لکھتے ہیں: موسم سرما کی راتوں میں قیام کرنا ،موسم گرما میں روزہ رکھنے کے برابر ہے۔ اسی وجہ سے بوقتِ وفات حضرت معاذ نے روتے ہوئے کہا تھا: میں سخت گرمی کی دوپہر میں روزہ رکھنے کے اجر اور ٹھٹرتی راتوں میں قیام اللیل کے چھوٹ جانےاور ذکر اللہ کے حلقوں میں حاصل علماء کی صحبت چھوٹ جانے پر رو رہا ہوں.

حضرتِ سیِّدُنا معضد رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: اگر تین چیزیں نہ ہوتیں تو مجھے اپنے شہد کی مکھی ہونے کی بھی پروا نہیں ہوتی (۱) …(بحالتِ روزہ ) گرمیوں کی دوپہرمیں پیاس (برداشت کرنا) (۲)…سردیوں کی لمبی راتوں (میں قیام کرنا) اور (۳)… نمازتہجد میں کتاب اللہ کی لذت۔

سردی کی راتوں میں قیام کرنا نفس پر دو وجہ سے شاق ہے، پہلی وجہ یہ ہے کہ سخت سردی میں بستر کو چھوڑکر قیام کرنے میں نفس کو تکلیف ہوتی ہے۔ اور داؤد بن رشید نے فرمایا: میرا ایک بھائی سخت سر د رات میں اپنی معمول کی عبادت کے لئے اٹھا، اس کے جسم پر دو پرانی چادریں تھیں پس سردی کی شدت سےبے حال ہوکر وہ رو نے لگا تو اُسے ہاتف نے ندا کی: ہم نے تمہیں قیام میں لگادیا اپنے دیگر بندوں کو سلا دیا، ہمارے اس انعام کے باوجود تم رو رہے ہو!

اور دوسری وجہ یہ ہے کہ سخت سردی میں ٹھنڈے پانی سے کامل وضو کرنے سے نفس کو تکلیف ہوتی ہے اور سخت سردی میں ٹھنڈے پانی سے وضو کرنا یہ افضل اعمال میں سے ہے جیسا کہ صحیح مسلم کی حدیث میں ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہاری رہنمائی ایسے عمل کی طرف نہ کروں جس کے سبب اللہ تعالی گناہوں کو معاف کردیتا ہے اور درجات بلند کرتا ہے؟ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! ضرور بتلائیے! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (سردی وغیرہ کی) مشقت اور ناگواری کے باوجود کامل وضو کرنا، ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا اور مساجد کی طرف کثرت سے قدم بڑھانا، پس یہی رباط (یعنی اپنے نفس کو اللہ کی اِطاعت میں روکنا) ہے۔ (لطائف المعارف، المجلس الثالث فی ذکر فصل الشتاء، ص: ۳۲۷)

سردی میں وضو کی فضیلت:

حضرت علی کرّم اللہ وجہہ سے روایت ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے سخت سردی میں کامل وضوکیا اُس کے لیے دُگنا اجر ہے۔ (المعجم الاوسط، باب المیم، من اسمہ محمد، رقم: ۵۳۶۶، ج: ۵، ص: ۱۷۹)

بھلائی کی چھ خصلتیں:حضرت ابومالک اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بھلائی کی چھ خصلتیں ہیں: اللہ کے دشمنوں کے ساتھ تلوار سے جہاد کرنا، گرم دن میں روزہ رکھنا، مصیبت کے وقت اچھا صبر کرنا، حق پر ہونے کے باوجود تمہارا جھگڑا نہ کرنا، اَبرآلود دن میں نماز جلدی پڑھ لینا اور سردی کے دنوں میں اچھی طرح وضو کرنا۔ (شعب الایمان: فضل الوضو، ۲۵۰۰، ج: ۴، ص: ۲۶۹)

اگلے پچھلے تمام (صغیرہ) گناہوں کی بخشش:

حضرت حُمران رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے: حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ نے سردی کی ٹھنڈی رات میں وضو کا پانی منگوایا، اُن کا اِرادہ نماز کیلئے جانے کا تھا میں اُن کیلئے پانی لایا، اُنہوں نے اپنے چہرے اور ہاتھوں کو دھویا تو میں نے کہا: یہ آپ کو کافی ہے. آپ نے کامل وضو کرلیا ہے. (احتیاط کریں) کہ سخت سردی ہے، تو فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: جو بندہ بھی کامل وضو کرتا ہے اللہ تعالیٰ اُس کے اگلے پچھلے تمام (صغیرہ) گناہ بخش دیتا ہے۔ (مسند البزار، مسند عثمان بن عفان، رقم: ۴۲۲، ج: ۲، ص: ۷۵) اللہ تعالی ہمیں سردی کی شدّت پر صبر کرتے ہوئے مزید ذوق وشوق کے ساتھ عبادت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے! آمین (بقلم: ابوحمزہ محمد عمران مدنی) (صححہ: #S_A_Sagar)

https://mastooraat.blogspot.com/2022/01/blog-post.html