کیا
میں اللہ تعالی
کا شکر گزار بندہ نہ بنوں؟
حدثنا ابوعمار الحسين بن حريث قال: حدثنا الفضل بن موسى، عن محمد بن عمرو، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي حتى ترم قدماه قال: فقيل له: اتفعل هذا وقد جاءك ان الله قد غفر لك ما تقدم من ذنبك وما تاخر؟ قال: «افلا اكون عبدا شكورا»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اتنی نماز پڑھتے کہ آپ کے دونوں قدم مبارک متورم ہو جاتے۔ تو آپ سے عرض کیا گیا کہ آپ (اتنی مشقت کے ساتھ) ایسا کرتے ہیں جب کہ آپ کو تو یہ نوید مل چکی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے لیے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کردیئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو کیا میں (اللہ تعالیٰ کا) شکر گزار بندہ نہ بنوں۔“
37567 - 261. تخریج الحدیث: «سنده صحيح» «صحيح ابن خزيمه (1184)»
قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح (نقلہ: #ایس_اے_ساگر)
https://mastooraat.blogspot.com/2021/12/blog-post_74.html
No comments:
Post a Comment