کیرم بورڈ کھیلنا حرام ہے کیا؟
سوال:میرا سوال یہ ہے کہ کیرم بورڈ کھیلنا حرام ہے کیا؟
کیوں کہ ہمارے محلے کے مولانا نے یہ مسئلہ بتایا کہ کیرم بورڈ کھیلنا حرام ہے، اور جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیو ں حرام ہے تو انہوں نے کہا کہ میں نے کتاب میں دیکھا ہے اور میں نے سوال کیا کہ کہاں پر تو مولانا تو انھوں نے کہا کہ ایک عا لم پر بھروسہ کرنا چا ہے کہہ کر انھو ں نے بات کو ٹال دیا۔ برا ہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
بسم الله الرحمن الرحيم
ہارجیت پر روپے پیسے وغیرہ کی شرط کے ساتھ کیرم بورڈ کھیلنا حرام قطعی اور سخت گناہ کبیرہ ہے کیونکہ یہ قمار وجوا ہے قال اللہ تعالی:
”یَا اَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ“ (سورہٴ مائدہ آیت: ۹۰)
اسی طرح اس وقت بھی کیرم بورڈ کھیلنا ناجائز وحرام ہے جب کہ اس کی عادت بنالی جائے یا اس کی وجہ سے نمازیں وغیرہ ترک ہوں یا کھیلتے وقت بہت زیادہ قسمیں کھائی جائیں۔ اور اگر ان میں سے کوئی امر نہ ہو تو کیرم بورڈ کھیلنا مکروہ تحریمی یعنی حرام کے قریب ہے کذا في الدر والرد (کتاب الخطر والإباحة باب الاستبراء وغیرہ: ۹/ ۵۶۵، ۵۶۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند) خلاصہ یہ کہ کیرم بورڈ کھیلنا بہرصورت ناجائز ہے، البتہ بعض صورتوں میں حرام ہے اور بعض صورتوں میں حرام سے کچھ نیچے یعنی: مکروہ تحریمی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
کیوں کہ ہمارے محلے کے مولانا نے یہ مسئلہ بتایا کہ کیرم بورڈ کھیلنا حرام ہے، اور جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیو ں حرام ہے تو انہوں نے کہا کہ میں نے کتاب میں دیکھا ہے اور میں نے سوال کیا کہ کہاں پر تو مولانا تو انھوں نے کہا کہ ایک عا لم پر بھروسہ کرنا چا ہے کہہ کر انھو ں نے بات کو ٹال دیا۔ برا ہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
بسم الله الرحمن الرحيم
ہارجیت پر روپے پیسے وغیرہ کی شرط کے ساتھ کیرم بورڈ کھیلنا حرام قطعی اور سخت گناہ کبیرہ ہے کیونکہ یہ قمار وجوا ہے قال اللہ تعالی:
”یَا اَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ“ (سورہٴ مائدہ آیت: ۹۰)
اسی طرح اس وقت بھی کیرم بورڈ کھیلنا ناجائز وحرام ہے جب کہ اس کی عادت بنالی جائے یا اس کی وجہ سے نمازیں وغیرہ ترک ہوں یا کھیلتے وقت بہت زیادہ قسمیں کھائی جائیں۔ اور اگر ان میں سے کوئی امر نہ ہو تو کیرم بورڈ کھیلنا مکروہ تحریمی یعنی حرام کے قریب ہے کذا في الدر والرد (کتاب الخطر والإباحة باب الاستبراء وغیرہ: ۹/ ۵۶۵، ۵۶۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند) خلاصہ یہ کہ کیرم بورڈ کھیلنا بہرصورت ناجائز ہے، البتہ بعض صورتوں میں حرام ہے اور بعض صورتوں میں حرام سے کچھ نیچے یعنی: مکروہ تحریمی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
⭕AAJ KA SAWAL NO. ⭕
Cerrom bord khelna kaisa hai?
🔵JAWAB🔵
حامدا و مصلیا و مسلما
Murshidi hazrat mufti ahmad khanpuri damat barkatuhum fatmate hain
Cerrom bord khelnewalon ka maqsad aksar khel tamasha aur time paas hee hota hai, aesee niyyat se khelna makrooh (tahreemee) hai.
is khel ko khelne wale aksar faraiz aur wajibat ki adaygi me is me mashgoolee kee wajha se kotahi karte hai, balke chhodte hai, aesee surat me karahat-makrooh se badh kar haraam hone ka hukm lagega.
albattah agar koi shakhs har waqt dimaagee kaam me mashgul rehta hai to apne aap ko chust-fresh rakhne ke liye kuchh waqt ke liye aese khel istarah khelta ho Ke us me mashgoolee ki wajha se faraiz, wajibat chhutte na ho ya Us me kotahi waqe'a na hoti ho aur khel me haar-jeet ki shart na lagai jati ho to aese shakha ke infaradi haalaat ko madde nazar rakhte huwe gunjaish nikal sakti Hai.
MAHMOODUL FATAWA GUJRATI 3/468 BAHAWALA
FATAWA BINORIA ONLINE SERIAL NO. 10134
و اللہ اعلم
IMRAN ISMAIL MEMON HANFI GUFIRA LAHOO
USTAZE DARUL ULOOM RAMPURA SURAT GUJRAT INDIA
Roman urdu me masail ke liye zaroor dekhe
http://www.aajkasawal.page.tl
Hamre Sabhi Sawal jawab Aur Bhi baht kuch Message pane Ke liye Islamic Group Application download Kre..
-------------------------------------
https://mastooraat.blogspot.com/2019/02/blog-post_5.html
No comments:
Post a Comment