Thursday, November 22, 2018

خوبصورت خواتین کے شوہر جلد کیوں مرجاتے ہیں؟

خوبصورت خواتین کے شوہر جلد کیوں مرجاتے ہیں؟
ایس اے ساگر
اسلام میں شادی ایک عبادت ہے اور اس سے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں، جن میں پانچ چیزیں مقصد کا درجہ رکھتی ہیں:
1۔ سکون قلب: ’’اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس نے تمہارے میں سے تمہارے لیے جوڑے بنائے، تاکہ تم کو اس سے سکون حاصل ہو اور تمہارے درمیان محبت اور شفقت رکھ دی۔‘‘ (الروم:21)
2۔ زوجین کی عفت وپاک دامنی۔
3۔ نیک وصالح اولاد کا حصول۔
4۔ امت محمدیہ کا قوی ہونا۔
5۔ قیامت میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی امت کی کثرت پر خوش ہونا اور فخرکرنا۔ ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے نیک وصالح بیوی کا ہونا بنیادی عنصر ہے۔ اگر بیوی خود نیک نہیں ہوگی تو اولاد کی کیا تربیت کرے گی؟ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ چار چیزوں کو سامنے رکھ کر شادی کی جاتی ہے:
1۔ مال،
2۔ حسب ونسب،
3۔جمال،
4۔ دین داری
تم دینداری کو پیش نظر رکھ کر شادی کرو۔ اللہ تمہارا بھلا کرے۔ (بخاری)
کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ جمال کو ترجیح دینا کتنا مضر ثابت ہوسکتا پے! ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو حضرات خوبصورت خواتین سے شادی کرتے ہیں ان کی زندگی کم ہوجاتی ہے اور وہ جلدی موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔
ایسے حضرات جو اپنے لئے خوبصورت جیون ساتھی کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں، انہیں چاہئے کہ اب وہ اپنی اس سوچ کو بدل دیں کیوں کہ ایک تحقیق کے مطابق جن افراد کی بیویاں زیادہ خوبصورت ہوتی ہیں ان کی زندگی بھی کم ہوتی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اسپین کی ویلینسیا یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جب بھی آدمی کسی خوبصورت خاتون سے ملاقات کرتا ہے تو اس کے جسم میں موجود ایک ہارمون ’کورٹیسول‘ کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کے باعث بلڈ پریشر اور شوگر میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بیوی کی خوبصورتی شوہروں کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے جس کی وجہ سے مرد کئی قسم کے نفسیاتی اور جسمانی امراض کا شکار ہوجاتے ہیں۔
اس تحقیق میں تقریباً 3500 شادی شدہ افراد کی زندگیوں کا مطالعہ کیا گیا جس کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ ایسی خواتین جو زیادہ خوبصورت تھیں، ان کے شوہر جلد ہی اس دنیا سے کوچ کرگئے تاہم ایسی خواتین جو کم خوبصورت تھیں، ان کے شوہر زیادہ عرصے تک زندہ رہے۔
عجیب بات یہ بھی سامنے آئی کہ خاتون کی خوبصورتی زیادہ ہونے کی صورت میں شوہر کی موت بھی اسی قدر جلد واقع ہوگئی یعنی متعلقہ عورت ادھیڑ عمری سے پہلے ہی بیوہ ہوگئی۔ تحقیق برطرف، اللہ کی رحمت سے کیا بعید ہے کہ حس وجمال کی بجائے دین داری کو ترجیح دینے کی برکت سے عافیت نصیب ہوجائے!

No comments:

Post a Comment