Wednesday, November 7, 2018

اچھی عورتیں اچھے مرد کے لئے

اچھی عورتیں اچھے مرد کے لئے
السلام علیکم ورحمت اللہ
حضرات مفتیان و علماکرام ایک صاحب نے سوال پوچھاجیسا کہ قرآن کریم میں ہے الخبیثت للخبیثین والطیبت للطیبین کہ خبیث عورتیں خبیث مرد کے لئے اچھی عورتیں اچھے مرد کے لئے بسا اوقات اسکے بر عکس دیکھنے کو ملتا ہے بندہ امید کرتا ہے کی تسلی بخش جواب دینگے فجزاکم اللہ خیرا
قرآنی آیت: اَلْخَبِیْثَاتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ ․․․إلی آخر الآیة، کامطب یہ ہے کہ گندی عورتیں گندے مردوں کے لائق ہوتی ہیں، اور گندے مرد گندی عورتوں کے لائق ہوتے ہیں، اور ستھری عورتیں ستھرے مردوں کے لائق ہوتی ہیں اور ستھرے مرد ستھری عورتوں کے لائق ہوتے ہیں۔ یہ لازم نہیں کہ ہرگندی عورت کا شوہر گندہ اور ہرگندہ شوہر کی بیوی گندی ہو، ورنہ بہت سے اچھے مرد ایسے ہیں کہ ان کی بیویاں بری ہیں اور بہت سی نیک بیویاں ایسی ہیں کہ ان کے خاوند بُرے ہیں۔ (بیان القرآن)
جیسا کہ شوہر بڑا متقی وپرہیزگار ہوتا ہے اور بیوی بد اخلاق وبد کردار ہوتی ہے کبھی بیوی بڑی پاکیزہ ہوتی ہے شوہر اچھا نہیں ہوتا ہے.
خلاصہ یہ ہے کہ
یہ قاعدہ کلیہ نہیں ہے
اسکے برعکس بھی ہوسکتا ہے
۳۵]یعنی بدکار اور گندی عورتیں گندے اور بدکار مردوں کے لائق ہیں۔ اسی طرح بدکار اور گندے مرد اس قابل ہیں کہ ان کا تعلق اپنے جیسی گندی اور بدکار عورتوں سے ہو۔ پاک اور ستھرے آدمیوں کا ناپاک اور بدکاروں سے کیا مطلب۔ ابن عباس نے فرمایا کہ پیغمبر کی عورت بدکار (زانیہ) نہیں ہوتی۔ یعنی اللہ تعالیٰ ان کی ناموس کی حفاظت فرماتا ہے۔ نقلہ فی موضح القرآن۔ (تنبیہ) آیت کا یہ مطلب تو ترجمے کے موافق ہوا۔ مگر بعض مفسرین سلف سے یہ منقول ہے کہ {اَلْخَبِیْثٰتُ} اور {الطَّیِّبٰتُ} سے یہاں عورتیں مراد نہیں۔ بلکہ اقوال و کلمات مراد ہیں۔ یعنی گندی باتیں گندوں کے لائق ہیں۔ اور ستھری باتیں ستھرے آدمیوں کے۔ پاکباز اور ستھرے مرد و عورت ایسی گندی تہمتوں سے بری ہوتے ہیں۔جیسا کہ آگے {اُولٰٓئِکَ مُبَرَّءُوۡنَ مِمَّا یَقُوۡلُوۡنَ} سے ظاہر ہے۔ یا یوں کہا جائے کہ گندی باتیں گندوں کی زبان سے نکلا کرتی ہیں۔ تو جنہوں نے کسی پاکباز کی نسبت گندی بات کہی، سمجھ لو کہ وہ خود گندے ہیں۔
[۳۶] یعنی ستھرے آدمی ان باتوں سے بَری ہیں جو یہ گندے لوگ بکتے پھرتے ہیں۔
[۳۷] یعنی برا کہنے سے وہ برے نہیں ہوجاتے، بلکہ جب وہ اس پر صبر کرتے ہیں تو یہ چیز ان کی خطاؤں یا لغزشوں کا کفارہ بنتی ہے۔ اور یہاں مفسد لوگ جس قدر ان کو ذلیل کرنا چاہتے ہیں وہاں اس کے بدلہ میں عزت کی روزی ملتی ہے۔
تفسیر عثمانی....

No comments:

Post a Comment