Saturday, December 8, 2018

کون سے لوگ جنت کی خوشبو سے محروم رہیں گے؟

کون سے لوگ جنت کی خوشبو سے محروم رہیں گے؟

حدیث: حضرت ابن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: جس (مسلمان) نے کسی معاہدی (ذمی کافر) کو قتل کیا وہ جنت کی خوشبو نہیں سونگھ سکے گا؛ جب کہ اس کی خوشبو ستر سال کی مسافت (فاصلہ) سے محسوس ہوگی۔ (بدورالسافرہ: ۱۸۳۵)

حدیث: حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: جس شخص کو اللہ تعالیٰ اپنی رعایا کا حکمران بنائے مگر اس نے رعایا کو نیکی کی تلقین نہ کی تو وہ جنت کی خوشبو نہیں پاسکے گا۔ (بخاری واللفظ لہ:۱۳/۱۲۷، فتح الباری)
ترجمہ: جس شخص نے والد کے علاوہ کسی اور کی طرف (اپنی ولدیت کی) نسبت کی تو وہ جنت کی خوشبو نہیں سونگھ سکے گا جب کہ جنت کی خوشبو پانچ سو سال کے فاصلہ سے محسوس ہوگی۔ (ابن ماجہ:۲۶۱۱۔ مسند احمد:۲/۱۷۱۔ باسناد صحیح، بدوالسافرہ:۱۸۳۸)

حدیث: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: جنت کی خوشبو پانچ سو سال کے سفر سے سونگھی جائے گی مگر اس کی خوشبو کو نیک عمل کا احسان جتلانے والا اور والدین کا نافرمان اور ہمیشہ شراب پینے والا نہیں سونگھ سکے گا۔ (طبرانی صغیر: ۱/۱۴۵۔ حلیہ ابونعیم:۳/۳۰۷۔ بدورسافرہ: ۱۸۳۹)
حدیث: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ بہت سی عورتیں (باریک یا مختصر یا تنگ لباس پہنتی ہیں اور وہ اس حالت میں) ننگی (شمار ہوتی ہیں خود گناہ کی طرف) مائل ہوتی ہیں اور (دوسروں کوگناہ کی طرف) مائل کرتی ہیں، یہ جنت میں داخل نہیں ہوں گی اور نہ اس کی خوشبو پاسکیں گی جب کہ اس کی خوشبو پانچ سو سال کی مسافت سے پائی جائے گی۔
(مؤطا مالک:۳/۹۱۳، موقوفا)

حدیث: حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: جنت کی خوشبو ایک ہزار سال کے فاصلہ سے بھی سونگھی جاسکے گی اللہ کی قسم اس کو والدین کا نافرمان اور قطع رحمی کرنے والا اور بوڑھا بدکار اور وہ شخص جو تکبر کی وجہ سے اپنی چادر اور شلوار کو (زمین پر) گھسیٹتا ہوگا نہیں سونگھ سکے گا۔ (بدورالسافرہ: ۱۸۴۱)

حدیث: حضرت ثوبان رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: جو عورت اپنے خاوند سے بلاوجہ طلاق کا مطالبہ کرے گی تو اس پر جنت کی خوشبو تک سونگھنا حرام ہے۔ (ابوداؤد: ۲۲۲۶۔ ابن ابی شیبہ: ۵/۲۷۱۔ ترمذی، ابن ماجہ: ۲۰۵۵)

حدیث: حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: جو شخص اس حالت میں فوت ہوتا ہے کہ اس کے دل میں ایک مثقال کے برابر بھی تکبر موجود ہو تو اس شخص کے لئے جنت حلال نہیں ہوگی نہ تو وہ اس کی خوشبو سونگھ سکے گا اور نہ ہی اس کو دیکھ سکے گا۔ (مسنداحمد: ۴/۱۵۱۔ بدورالسافرہ: ۱۸۴۳)

حدیث: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ: آخر زمانہ میں ایک قوم ایسی ہوگی جو کالا خضاب کرے گی جیسے کبوتروں کے پوٹے ہوتے ہیں یہ جنت کی خوشبو نہیں سونگھ سکیں گے۔ (ابوداؤد: ۴۳۱۲۔ نسائی:۸/۱۳۸)

فائدہ: حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ نے جنت کی خوشبو زمین پر پائی ہے جب کہ جنت سب آسمانوں سے اوپر ہے۔
(صفۃ الجنۃ ابن کثیر: ۱۴۴)

فائدہ: ان اعمال بد کی وجہ سے جنت کی خوشبو سے محروم رہنے کا مطلب یہ ہے کہ یہ لوگ جنت میں داخل نہیں ہوسکیں گے؛ ہاں جب یہ جہنم میں سزا پاچکیں گے یا اللہ کی رحمت سے ان کی بخشش ہوجائے گی یا یہ ان بُرے کاموں سے دنیا میں توبہ کرلیں گے اور ان کا گناہ معاف ہوجائے گا توان کوجنت کی خوشبو بھی پہنچے گی اور یہ جنت میں بھی جائیں گے۔

فائدہ: یہ جوجنت کی خوشبو کا مختلف مسافتوں سے پایا جانا احادیث میں وارد ہوا ہے یہ مختلف لوگوں کے اعمال ودرجات کے حساب سے ہے یا اللہ کی تعالیٰ کی منشاء پر موقوف ہے وہ جس کو جتنے فاصلہ سے چاہے جنت کی خوشبو پہنچادے یا جنت کی خوشبو سے پردے ہٹادے۔

No comments:

Post a Comment